بلاول بھٹو نے 5 جولائی کو قومی تاریخ کا یوم سیاہ قرار دیا
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے 5 جولائی 1977 کو قومی تاریخ کا سیاہ دن قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ دن ہمیں یاد دلاتا رہے گا کہ کس طرح ایک اقتدار کے بھوکے آمر نے پوری قوم کو مذہب کی آڑ میں انتہا پسندی، دہشت گردی، کلاشنکوف اور منشیات کے کلچر کی دلدل میں دھکیل دیا جس سے 46 سال گزرنے کے بعد بھی ہم نہیں نکل سکے۔
انہوں نے کہا کہ 5 جولائی 1977 کو ڈکٹیٹر جنرل ضیاء الحق نے پاکستان کے پہلے منتخب وزیر اعظم اور مقبول ترین لیڈر شہید ذوالفقار علی بھٹو کی حکومت کا غیر آئینی طور پر تختہ الٹ کر اقتدار پر قبضہ کر لیا تھا اور شہریوں کو بنیادی سہولیات سے محروم کر دیا۔ اس کے بعد سے دنیا بھر میں پاکستانی 5 جولائی کو یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں۔
جنرل ضیاء پاکستانی قوم کا مجرم ہے
میڈیا سیل بلاول ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ جنرل ضیاء پاکستان کے آئین اور پاکستانی قوم کا مجرم ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنرل ضیاء کے دور میں جس طرح شہری اور انسانی حقوق کی پامالی ہوئی اور جمہوریت کی بحالی کا مطالبہ کرنے والوں پر جس طرح مظالم ڈھائے گئے، انسانیت ایسے جرائم پر ہمیشہ شرمندہ رہے گی۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ قوم اس حقیقت سے بخوبی واقف ہے کہ آمر ضیاء کی سوچ پر عمل کرنے والے مٹھی بھر لوگ آج بھی اقتدار کی بھوک میں عوام کے حق حکمرانی کے خلاف سازشیں کرنے میں مصروف ہیں لیکن ناکامی ان کا مقدر ہے۔
آمروں اور کٹھ پتلیوں کا دور ماضی بن چکا ہے۔ اب پاکستان کے حال اور مستقبل میں صرف جمہوریت ہے۔ پی پی پی چیئرمین نے ان جیالوں (پارٹی کارکنوں) کو سلام پیش کیا جنہوں نے ضیاء کے دور میں جمہوریت کی خاطر قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں اور جام شہادت نوش کیا۔
یہ بھی پڑھیں | آصفہ بھٹو جاپان وزٹ میں اپنے اخراجات خود برداشت کر رہی ہیں، پیپلرز پارٹی
انہوں نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ ان کی جماعت 1973 کے متفقہ آئین اور پارلیمانی نظام جمہوریت کے تحفظ اور مساوات پر مبنی معاشرے کے قیام کے مشن کی تکمیل کے لیے اسی عزم اور حوصلے کے ساتھ جدوجہد جاری رکھے گی جیسا کہ قائد عوام شہید ذوالفقار علی نے دیا تھا۔ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی طرح بھٹو بھی سرگرم رہے اور اس مقصد کے لیے زندگی بھر بے مثال قربانیاں دیں۔