بلاول بھٹو نے وعدے پورے نہ کرنے پر حکومت چھوڑنے کا انتباہ دے دیا
وزیر خارجہ اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے جاری مردم شماری پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی جماعت نے ڈیجیٹل گنتی کی حمایت کی ہے لیکن اس طریقہ کار کی مخالفت بھی کی ہے۔
وزیراعلیٰ ہاؤس میں کاشتکاروں کے لیے بیج سبسڈی پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے مرکز کو خبردار کیا کہ حکومت کو سیلاب سے متاثرہ آبادی سے اپنا وعدہ پورا کرنا ہو گا ورنہ پیپلز پارٹی حکومت سے باہر آ سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں | عدالت کی جانب سے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کے وارنٹ گرفتاری برقرار
سائنسی مردم شماری کی حمایت کی ہے
پیپلز پارٹی سائنسی اور حقیقی مردم شماری کی حمایت کر سکتی ہے لیکن اس طریقہ کار کی حمایت نہیں کرے گی۔ بلاول بھٹو نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایسی مردم شماری کی حمایت نہیں کر سکتے۔ تاہم، انہوں نے مزید کہا کہ مرکز کے پاس ہمارے اعتراضات کا کوئی حل نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سندھ واحد صوبہ ہے جسے مردم شماری پر اعتراض ہے۔ میں مردم شماری کے بارے میں مرکز سے بات کروں گا۔ اگر کوئی بے ضابطگیاں ہیں تو ہم ان نتائج کو قبول نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے 2017 کی مردم شماری کے خلاف اعتراضات اٹھائے۔ سندھ اور دیگر صوبوں کی تعداد میں بڑا فرق تھا۔ اگر وفاقی حکومت نے اس بار پیپلز پارٹی کے اعتراضات کو نہ دیکھا تو سندھ اس کی حمایت نہیں کرے گا۔
سندھ عوام سے کیے گئے وعدے پورے کرنے کا مطالبہ
پی پی پی سربراہ بلاول بھٹو نے شہباز شریف کی زیرقیادت وفاقی حکومت سے سیلاب کے دوران سندھ کے عوام سے کیے گئے وعدے پورے کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ سیلاب متاثرین سے کیے گئے وعدے پورے نہ کیے گئے تو پیپلز پارٹی کے لیے بطور وزیر کام جاری رکھنا مشکل ہو جائے گا۔
اگر وفاق سندھ اور پنجاب کے سیلاب متاثرین کو اپنی ترجیحی فہرست میں رکھے تو مثبت پیغام جائے گا۔ اگر مرکز سیلاب متاثرین سے کیے گئے اپنے وعدوں کو پورا نہیں کرتا ہے تو لوگ ہم سے سوال پوچھیں گے۔