عالمی منی لانڈرنگ اور دہشت گردی
عالمی منی لانڈرنگ اور دہشت گردی پر نظر رکھنے والے ادارے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی ٹیم واچ ڈاگ کی گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے ملک کی جانب سے کیے گئے اقدامات کی تصدیق کے لیے پاکستان پہنچ گئی ہے۔
ایف اے ٹی ایف کی ٹیم فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے ہیڈ کوارٹر اور اینٹی منی لانڈرنگ (اے ایم ایل) ڈائریکٹوریٹ کا دورہ کرے گی جہاں اینٹی منی لانڈرنگ (اے ایم ایل) اور انسداد دہشت گردی کی مالی معاونت (سی ایف ٹی) ڈائریکٹوریٹ عمل درآمد کے بارے میں بریفنگ دے گی۔
دورے کے دوران ایف اے ٹی ایف کی جائزہ ٹیم آئندہ کی کارروائیوں کی حکمت عملی کا بھی جائزہ لے گی۔
ایف اے ٹی ایچ کی جائزہ ٹیم
ایف اے ٹی ایچ کی جائزہ ٹیم کی مرتب کردہ رپورٹ کی بنیاد پر، اعلان کیا جائے گا کہ آیا پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنا ہے یا نہیں۔
یہ بھی پڑھیں | اقوام متحدہ کے سیکٹری جنرل 9 ستمبر کو پاکستان کا دورہ کریں گے
یہ بھی پڑھیں | مفتاح اسماعیل نے بھارت سے امپورٹ کا اشارہ دے دیا
ایف اے ٹی ایف کی ٹیم کے دورے کے بعد ایف آئی اے ہیڈ کوارٹرز میں زائرین کا داخلہ ممنوع قرار دے دیا گیا۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستانی حکام نے ایف اے ٹی ایف ایکشن پلان پر عمل درآمد کے لیے اے ایم ایل ڈائریکٹوریٹ سمیت پاکستان بھر میں مختلف حلقے قائم کیے تھے۔
وزارتوں کے متعلقہ ڈیٹا بھی ڈائریکٹوریٹ کے پاس
اے آر وائی نیوز کے مطابق، حلقوں نے اپنی رپورٹیں متعلقہ ڈائریکٹوریٹ کو بھیج دی تھیں، جبکہ متعلقہ وزارتوں کے متعلقہ ڈیٹا بھی ڈائریکٹوریٹ کے پاس تھا۔
ایف اے ٹی ایف نے 17 جون کو کہا تھا کہ پاکستان اپنی ’گرے لسٹ‘ پر برقرار رہے گا اور اسے فہرست سے نکالنے کا حتمی فیصلہ پیرس میں مقیم باڈی کے ’آن سائٹ‘ تصدیقی دورے کے بعد کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ پاکستان کی جانب سےایف اے ٹی ایف کے تمام مطالبات پر عمل درآمد مکمل ہو چکا ہے۔