ٹی ایل پی کے میلاد جلوس پر فائرنگ
تحریک لبیک پاکستان نے دعویٰ کیا ہے کہ اتوار کی رات ضلع ہری پور کی سرحد سے متصل ایبٹ آباد ضلع کے گاؤں چنبہ کے مرکزی پل پر پولیس نے عید میلاد النبی جلوس میں شریک افراد پر فائرنگ کر کے اس کے 4 کارکنان کو شہید اور شیلنگ سے سینکڑوں کو زخمی کر دیا ہے۔ پولیس کے جانب سے شیلنگ اور فائرنگ کے بعد مختلف جھڑپوں میں کئی پولیس والے بھی زخمی ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق ٹی ایل پی کے ہزارہ زون کے سیکرٹری اطلاعات سید قاصد علی شاہ نے بتایا کہ پیر کی شام پولیس نے حویلیاں جاتے ہوئے ہمارے پرامن کارکنوں پر سیدھی گولیاں چلائیں اور آنسو گیس پھینکی۔
تاہم انہوں نے جاں بحق ہونے والوں میں صرف تین کارکنوں کے نام بتائے جن میں حافظ محمد اعظم، حافظ مبشر بھٹی اور حافظ محمد شکیل شامل ہیں۔
نماز جنازہ کی ادائیگی
میلاد جلوس میں فائرنگ سے شہید ہونے کارکنان کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی ہے۔ اس دوران سعد رضوی نے میڈیا سے خطاب میں کہا کہ ہمارا قصور صرف پرامن رہنا ہے۔ ہم نے کوئی احتجاجی ریلی نہیں نکالی تھی بلکہ پرامن میلاد جلوس کا اہتمام تھا جو پرامن طریقے سے اختتام پذیر ہوا لیکن پولیس کو امن راس نا آیا اور انہوں نے جلوس کے اختتام کے بعد اندھا دھند فائرنگ اور شیلنگ کی جس سے ہمارے جوان شہید ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ ہلاکتوں کی صحیح تعداد منگل تک واضح ہو جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں | پاور بریک ڈاؤن پر انکوائری رپورٹ سوموار کو سامنے آئے گی، خرم دستگیر
یہ بھی پڑھیں | پنجاب میں ڈینگی کے 359 نئے کیسز رپورٹ
سید قاصر علی شاہ
سید قاصر علی شاہ نے بتایا کہ ٹی ایل پی کے کارکنان کی کل تعداد 30,000 تھی اور وہ اتوار کی سہ پہر ہری پور کے علاقے جھاڑی کس کے قریب جی ٹی روڈ کے راستے ہزارہ ڈویژن کی حدود میں داخل ہوئے جس کی قیادت پارٹی کے سربراہ علامہ سعد رضوی کر رہے تھے۔
خیبر پختونخواہ حکومت نے ہفتے کی شام ہزارہ موٹر وے سمیت ہری پور کے داخلی اور خارجی راستوں پر فسادات پولیس کے 1,600 اہلکاروں کو تعینات کیا تھا اور فرنٹیئر کور کی دو کمپنیوں کو کمک کے طور پر بلایا تھا۔ حویلیاں کے مختلف مقامات پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی تھی۔
سعد رضوی کی پریس کانفرنس
حویلیاں واقعہ پر ٹی ایل پی زرائع کے مطابق سعد رضوی آج بروز منگل ساڑھے چار بجے مرکز رحمتہ اللعالمین میں پریس کانفرنس کریں گے۔