پاکستان مسلم لیگ (ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین نے انٹرا پارٹی انتخابات روکنے کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کو درخواست دائر کردی ہے۔
غیر قانونی طور پر پارٹی کی صدارت
بیرسٹر عمر اسلم نے ای سی پی کے سامنے اپنے دلائل میں کہا کہ کامل علی آغا، جو کہ مسلم لیگ (ق) پنجاب کے سیکرٹری جنرل ہیں، نے غیر قانونی طور پر پارٹی کی صدارت کی اور انٹرا پارٹی انتخابات کا اعلان کیا۔
قواعد کے مطابق کسی بھی سیاسی جماعت کے صوبائی عہدیدار کو پارٹی کے سربراہ اور مرکزی سیکرٹری جنرل کے ذریعے ایسا حق حاصل نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی صدر اور سیکرٹری جنرل کی اجازت کے بغیر انٹرا پارٹی الیکشن 10 اگست کو شیڈول ہیں۔
یہ بھی پڑھیں | ایف آئی اے تحریک انصاف کے فارن فنڈنگ کیس کی تحقیقات کرے گی، مریم اورنگزیب
یہ بھی پڑھیں | پی ٹی آئی کا الیکشن کمیشن کے خلاف ایف نائن پارک میں احتجاج کرنے کا فیصلہ
مسلم لیگ ق کی ایگزیکٹو کونسل نے چوہدری شجاعت حسین کو پارٹی سربراہ بنانے کی حمایت کر دی۔ ای سی پی نے مسلم لیگ (ق) کے وکیل کے دلائل سننے کے بعد پاکستان مسلم لیگ قائد کے انٹرا پارٹی انتخابات معطل کرتے ہوئے چوہدری شجاعت حسین کو پارٹی سربراہ اور طارق بشیر چیمہ کو سیکرٹری جنرل کے عہدے پر برقرار رکھا ہے۔
اس معاملے کی مزید سماعت 16 اگست تک ملتوی کر دی گئی ہے۔ ملک کے سپریم الیکٹورل باڈی نے مسلم لیگ (ق) کی موجودہ حیثیت برقرار رکھنے کا حکم دیا ہے۔
گزشتہ ہفتے، پارٹی کی سنٹرل ورکنگ کمیٹی کا اجلاس آغا کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس میں مختلف قراردادیں منظور کی گئیں۔
بعد ازاں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کامل علی آغا نے کہا کہ انہوں نے اتفاق رائے سے چوہدری شجاعت حسین کو پارٹی صدر کے عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ ان کی صحت کی خرابی نے ان کی قوت فیصلہ کو متاثر کیا ہے۔