عمران خان و دیگر کے خلاف کاروائی جاری رکھنے کی اجازت
سپریم کورٹ نے آج منگل کو الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کو سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی پارٹی کے رہنماؤں اسد عمر اور فواد چوہدری کے خلاف انتخابی ادارے کی توہین سے متعلق کیس میں کارروائی جاری رکھنے کی اجازت دے دی ہے۔
یہ احکامات چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس عائشہ اے ملک پر مشتمل سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے دئیے ہیں۔
پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان
الیکشن کمیشن نے گزشتہ سال اگست اور ستمبر کے دوران پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان اور پارٹی رہنماؤں اسد عمر، فواد چوہدری، میاں شبیر اسماعیل اور دانیال خالد کھوکھر کے خلاف مبینہ طور پر غیر مہذب زبان استعمال کرنے پر توہین عدالت کے نوٹس جاری کیے تھے۔
یہ بھی پڑھیں | اسلام آباد ہائی کورٹ نے متنازعہ ٹویٹس کیس میں اعظم سواتی کی ضمانت منظور کر لی
یہ بھی پڑھیں | صدر عارف علوی کا بلدیاتی انتخابات کے بل پر دستخط کرنے سے انکار
الیکشن کمیشن کا موقف
چیف الیکشن کمشنر اور ای سی پی نے ملزمان سے کہا تھا کہ وہ ذاتی طور پر یا اپنے وکلاء کے ذریعے کمیشن کے سامنے پیش ہو کر اپنا موقف بیان کریں۔
تاہم، ای سی پی کے سامنے پیش ہونے کے بجائے، پی ٹی آئی رہنماؤں نے ای سی پی کے نوٹسز اور توہین عدالت کی کارروائی کو مختلف ہائی کورٹس میں اس بنیاد پر چیلنج کیا کہ الیکشن ایکٹ 2017 کا سیکشن 10، جو کہ کمیشن کو توہین کی سزا دینے کے اختیارات سے متعلق قانونی شق ہے، آئین کے خلاف ہے۔
یاد رہے کہ لیکشن ایکٹ 2017 کے مطابق الیکشن کمیشن کسی بھی شخص کو توہین عدالت اور توہین عدالت آرڈیننس، 2003 کے تحت سزا دینے کے لیے ہائی کورٹ کے برابر اختیار استعمال کر سکتا ہے۔