نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (یو این جی اے) نے جمعہ کے روز اتفاق رائے سے پاکستان کی ایک قرارداد منظور کی ہے، جس کا عنوان ‘عوام کے حق خود ارادیت کا عالمی احساس’ تھا جس میں سب کے لیے حق خود ارادیت کی حمایت کی گئی ہے۔ اس قرارداد میں محکوم، اجنبی تسلط اور غیر ملکی قبضے کے تحت لوگ بشمول ہندوستان کے زیر قبضہ کشمیر کے لوگ شامل ہیں۔
دفتر خارجہ (ایف او) کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق قرارداد کی اتفاق رائے سے منظوری سے بھارت کے زیر قبضہ کشمیر کے عوام کو حق خود ارادیت اور جبر و قبضے سے آزادی کی منصفانہ جدوجہد میں امید ملے گی۔
دفتر خارجہ نے بتایا کہ 72 ممالک کے تعاون سے اس قرارداد نے اقوام متحدہ کے تمام رکن ممالک کی حمایت حاصل کی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ جنرل اسمبلی کی طرف سے یہ سالانہ توثیق نوآبادیاتی اور غیر ملکی قبضے کے تحت لوگوں کی آزادی کی جدوجہد کے جواز کو برقرار رکھنے کے لیے کام کرتی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ قرارداد امید پیش کرتی ہے کہ کشمیر کا فیصلہ انصاف کے اصولوں، اقوام متحدہ کے چارٹر، اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قانون کے مطابق کیا جائے گا۔
2014 میں وزیر اعظم نریندر مودی کے برسراقتدار آنے اور 2019 میں بھاری اکثریت سے دوبارہ الیکشن جیتنے کے بعد سے ہندوستانی مقبوضہ کشمیر میں تنازعات اور بدامنی شدت اختیار کرگئی ہے۔ مودی کی ہندو قوم پرست بھارتیہ جنتا پارٹی کی زیرقیادت حکومت نے پاکستان کے ساتھ ساتھ دونوں کے خلاف اپنا موقف سخت کیا ہے۔
بھارت میں اقلیتوں کے خلاف سخت گیر ہندوؤں کے بڑھتے ہوئے حملوں کے درمیان کشمیری مسلمانوں میں مایوسی بڑھ گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں | عمران خان نے بھٹو اور شریف خاندان کو پاکستان کی تباہی کا ذمہ دار قرار دے دیا
یہ بھی پڑھیں | پی ایچ ڈی سٹوڈنٹ نے ڈاکٹر شہباز گل سے ڈگری وصول کرنے سے انکار کر دیا
وادی اس وقت سے سیکورٹی لاک ڈاؤن کی زد میں ہے جب بھارتی حکومت نے 2019 میں ایک صدارتی حکم نامے کے ذریعے کشمیریوں کو سات دہائیوں سے حاصل خصوصی خودمختاری چھین لی تھی۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کیا۔ اس ماہ کے شروع میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) کے صدر اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو بھارت کے زیر قبضہ کشمیر میں جاری سنگین صورتحال سے آگاہ کیا۔
یو این ایس سی کے صدر اور اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کو لکھے گئے خط میں وزیر خارجہ نے وادی میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال اور بھارت کے اشتعال انگیز اور غیر ذمہ دارانہ بیان بازی سے بین الاقوامی امن اور سلامتی کو لاحق خطرات کی طرف اشارہ کیا۔
وزیر خارجہ نے بھارت کے زیر قبضہ کشمیر میں ماورائے عدالت ہلاکتوں، من مانی گرفتاریوں اور غیر قانونی حراستوں کے حالیہ سلسلے کی طرف توجہ مبذول کرائی تھی۔