پرویز الہی آئینی طور پر وزیر اعلی نہیں رہے
جمعرات کو وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ چوہدری پرویز الٰہی ایوان سے اعتماد کا ووٹ نہ لینے کے بعد "آئینی طور پر” وزیر اعلیٰ پنجاب (سی ایم) نہیں رہے ہیں۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ثناء اللہ نے کہا کہ گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے وزیراعلیٰ سے بدھ تک اعتماد کا ووٹ لینے کو کہا ہے۔ چونکہ انہوں نے حکم کی تعمیل نہیں کی، لہذا آئین کے مطابق، پرویز الٰہی اب وزیر اعلی نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گورنر کا نوٹیفکیشن پرویز الٰہی کو وزیر اعلیٰ کے طور پر مسترد کرنا اب محض ایک رسمی ہے اور جیسے ہی گورنر حکم دیں گے اس پر فوری عمل درآمد ہو گا۔
سپیکر پنجاب اسمبلی نے گورنر کا حکم نظر انداز کر دیا
سپیکر پنجاب اسمبلی نے گورنر کا حکم نظر انداز کرتے ہوئے اجلاس جمعہ تک ملتوی کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں | تحریک انصاف اور ق لیگ کے درمیان سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا پہلا دور مکمل
یہ بھی پڑھیں | پرویز الہی آج اعتماد کا ووٹ لینے میں ناکام ہوئے تو وزیر اعلی نہیں رہیں گے، سابق جب سندھ ہائیکورٹ
بیس دسمبر کو، سپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے بلیغ الرحمان کے حکم کو "آئین اور ضوابط کے خلاف” قرار دیتے ہوئے پرویز الٰہی سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے لیے کہا تھا۔
سپیکر نے پی اے کا اجلاس 23 دسمبر تک ملتوی کر دیا ہے جس دن عمران خان اور ان کی اتحادی پارٹیاں پنجاب اور خیبرپختونخوا کی صوبائی اسمبلیاں تحلیل کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔
جمعے کو اسمبلیاں تحلیل ہو جائیں گی
ہفتے کے روز، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے اعلان کیا کہ دونوں صوبوں میں ان کی حکومتیں جمعے کو اپنی اسمبلیاں تحلیل کر دیں گی تاکہ نئے انتخابات کی راہ ہموار کی جا سکے۔