منگل کی صبح اسلام آباد، راولپنڈی اور خیبرپختونخوا کے مختلف شہروں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق زلزلے کی شدت 5.2 ریکارڈ کی گئی۔
زلزلہ صبح 10 بج کر 20 منٹ پر آیا اور اس کا مرکز افغانستان کے ہندوکش پہاڑی سلسلے میں تھا جو زمین کی سطح سے تقریباً 190 کلومیٹر گہرائی میں واقع ہے۔ پشاور، سوات، چترال اور ایبٹ آباد سمیت دیگر علاقوں میں بھی جھٹکے محسوس کیے گئے۔
اب تک کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ ریسکیو 1122 کے ترجمان بلال فیضی کے مطابق صورتحال معمول کے مطابق ہے اور ایمرجنسی نافذ کرنے کی ضرورت پیش نہیں آئی۔
ماہرین کے مطابق پاکستان ایسے خطے میں واقع ہے جہاں تین بڑی ٹیکٹانک پلیٹیں عربی، یوریشین اور انڈین آپس میں ملتی ہیں۔ انہی پلیٹوں کے ٹکراؤ کی وجہ سے ملک کو پانچ زلزلہ زونز میں تقسیم کیا گیا ہے اور اکثر اوقات یہاں زلزلے آتے رہتے ہیں۔
ہندوکش کا علاقہ دنیا کے سب سے زیادہ زلزلہ خیز خطوں میں شمار ہوتا ہے۔ یہ وہ مقام ہے جہاں انڈین اور یوریشین پلیٹیں آپس میں ٹکراتی ہیں اور یہی ٹکراؤ طاقتور جھٹکوں کا باعث بنتا ہے۔ امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق اس علاقے میں بعض زلزلے دو سو کلومیٹر تک کی گہرائی میں بھی ریکارڈ کیے گئے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ زلزلہ خیزی زمین کے اندر پلیٹوں کے نیچے سرکنے (Subduction) اور چٹانوں کے ٹوٹنے جیسے عوامل کی وجہ سے ہوتی ہے۔ ہندوکش-پامیر بیلٹ کو بڑے ہمالیائی زلزلہ زون کا حصہ سمجھا جاتا ہے جہاں ماضی میں افغانستان، پاکستان اور شمالی بھارت میں تباہ کن زلزلے آ چکے ہیں۔
یہ رواں ماہ کا پہلا زلزلہ نہیں تھا۔ چند ہفتے قبل بھی اسلام آباد، راولپنڈی اور گردونواح میں 5.1 شدت کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے۔ اس وقت عمارتیں ہلنے لگیں اور شہری خوفزدہ ہو کر گھروں اور دفاتر سے باہر نکل آئے تھے۔ تاہم خوش قسمتی سے اُس زلزلے میں بھی کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔