اسلامیہ یونیورسٹی ویڈیو اسکینڈل پر تحقیقاتی کمیٹی تشکیل
ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) نے اسلامی یونیورسٹی بہاولپور کے ویڈیوز اور منشیات کے سکینڈل پر پانچ رکنی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دی ہے۔
بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی (بی زیڈ یو) کے پرو وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی کی سربراہی میں ایچ ای سی کی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تحقیقاتی رپورٹ تیار کرے گی۔ کمیٹی کے ارکان میں نیشنل یونیورسٹی اسلام آباد لیفٹیننٹ جنرل (ر) معظم اعجاز، انٹرنیشنل یونیورسٹی لاہور کی پرو وائس چانسلر نجمہ نجم، امپیریل کالج آف بزنس سٹڈیز لاہور کی ریکٹر طاہرہ عزیز مغل اور پی اینڈ ڈی فنانس ایڈوائزر مظہر سعید شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں | سندھ حکومت کے یوم عاشور پرسیکیورٹی کے فول پروف انتظامات
فحش ویڈیوز کا اسکینڈل
اسلامیہ یونیورسٹی میں 5000 سے زائد فحش ویڈیوز کے سکینڈل نے بہاولپور کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پولیس ویڈیو سکینڈل کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے جبکہ رپورٹ نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کو پیش کر دی گئی ہے۔
یونیورسٹی کے ڈائریکٹر فنانس ڈاکٹر ابوذر، چیف سیکیورٹی آفیسر سید اعجاز شاہ اور ٹرانسپورٹ آفیسر الطاف سمیت تین افسران کو گرفتار کیا گیا تاہم یونیورسٹی انتظامیہ نے تینوں افسران کی گرفتاری کو یونیورسٹی کے خلاف سازش قرار دیا ہے۔
نگراں وزیراعلیٰ کو بھیجی گئی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اعجاز شاہ کے قبضے سے طلباء کی سینکڑوں ویڈیوز اور آٹھ گرام آئس منشیات برآمد ہوئی ہے۔ دوسری جانب ڈی پی او عباس شاہ نے اسلامیہ یونیورسٹی کے الزامات کو چیلنج کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں | قرآن پاک کو دوبادہ نذر آتش کرنے پر انتہائی فکر مند ہوں: سویڈن وزیر اعظم
یہ ادارے کے خلاف تعصب ہے: ڈی پی او
انہوں نے کہا کہ یہ بات سامنے آئی ہے کہ یونیورسٹی میں 113 منشیات کے عادی طلباء ہیں اور یہ ادارے کے خلاف تعصب ہے۔ ڈی پی او کا مزید کہنا تھا کہ پولیس کا ٹارگٹ منشیات فروش ہیں، یونیورسٹیاں نہیں۔ پولیس اداروں میں منشیات کی لعنت کو روکنے کے لیے انہیں بے نقاب کرے گی۔
بدھ کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے تعلیم کے اجلاس میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سکینڈل پر بحث ہوئی۔ قومی اسمبلی کمیٹی کے ارکان نے ڈی پی او کی بجائے ریجنل پولیس آفیسر کو طلب کرنے پر زور دیا۔
یونیورسٹی کے نئے وائس چانسلر نے آن لائن سیشن میں شرکت کی۔ قومی اسمبلی کی باڈی نے سکینڈل کے حوالے سے یونیورسٹی حکام کو طلب کیا تھا۔