بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی (ICRC) کے مطابق، اسرائیل نے تین اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے میں 183 فلسطینی قیدیوں کو رہا کر دیا ہے۔ یہ پیشرفت رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق سامنے آئی ہے۔
رہائی پانے والے فلسطینی قیدیوں کی تفصیلات
الجزیرہ کے مطابق:
- 18 قیدی عمر قید کی سزا کاٹ رہے تھے۔
- 54 قیدی کو طویل قید کی سزائیں سنائی گئی تھیں۔
- 111 فلسطینی وہ تھے جو 7 اکتوبر 2024 کے بعد گرفتار کیے گئے تھے۔
رہا ہونے والے قیدیوں کی واپسی
- 25 فلسطینی مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر رام اللہ پہنچ گئے۔
- ان میں سے 7 قیدیوں کو مغربی کنارے سے جلاوطن کر دیا گیا۔
- ایک فلسطینی قیدی جو مصری شہریت رکھتا تھا، اسے مصر واپس بھیج دیا گیا۔
تنازعہ میں مزید شدت
یہ قیدیوں کا تبادلہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری کشیدگی میں ایک اہم موڑ ہے۔ 7 اکتوبر 2024 کے بعد سے درجنوں فلسطینیوں کو گرفتار کیا گیا تھا، جن میں سے کئی کو بغیر کسی مقدمے کے قید رکھا گیا۔
فلسطینی حکام اور انسانی حقوق کی تنظیمیں ان گرفتاریوں پر اعتراض کرتی رہی ہیں، جبکہ اسرائیل کا موقف ہے کہ یہ سیکیورٹی اقدامات کا حصہ ہیں۔
یہ قیدیوں کا تبادلہ ایک سفارتی پیشرفت ہے، تاہم خطے میں امن کے لیے یہ دیکھنا ہوگا کہ آیا مستقبل میں ایسے مزید اقدامات کیے جاتے ہیں یا نہیں۔