استحکام پاکستان پارٹی کا کسی بھی جماعت سے انتخابی اتحاد نہ کرنے کا فیصلہ
استحکم پاکستان پارٹی (آئی پی پی) نے باضابطہ طور پر آئندہ عام انتخابات میں کسی بھی سیاسی جماعت کے ساتھ اتحاد نہ کرنے اور ملک بھر کے تمام حلقوں سے اپنے امیدوار کھڑے کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ایک اور فیصلے میں آئی پی پی نے پارٹی میں شمولیت کے خواہشمند دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کے لیے حکمت عملی اپنانے اور اس عمل کو فوری شروع کرنے کا فیصلہ کیا۔
یہ فیصلے آئی پی پی کے سرپرست اعلیٰ جہانگیر خان ترین اور پارٹی صدر عبدالعلیم خان کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں کیے گئے۔
اجلاس میں پارٹی کی رجسٹریشن، پارٹی منشور کی حتمی شکل اور دیگر اہم امور پر بھی غور کیا گیا۔ اجلاس میں ملک بھر میں پارٹی تنظیم سازی اور ممبر سازی مہم پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اور اس سلسلے میں مختلف رہنماؤں کو ذمہ داریاں سونپی گئیں۔
اجلاس میں کیا گفتگو کی گئی؟
چاروں صوبوں کے مختلف سیاسی رہنماؤں سے پارٹی میں ممکنہ شمولیت کے حوالے سے ہونے والے رابطوں اور اس حوالے سے ہونے والی پیش رفت پر بھی بات چیت کی گئی۔ آئندہ انتخابات کے پیش نظر پارٹی قیادت نے کسی سیاسی جماعت کے ساتھ انتخابی اتحاد نہ کرنے اور تمام قومی اور صوبائی نشستوں پر الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے جہانگیر خان ترین نے کہا کہ ان کی پارٹی عام آدمی کے مسائل کے حل اور غربت اور مہنگائی میں کمی پر توجہ دے گی۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی کا منشور عوامی امنگوں کی عکاسی کرے گا۔ عبدالعلیم خان نے ملک کو موجودہ معاشی بحران سے نکالنے کے لیے سیاسی استحکام کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ باہمی افہام و تفہیم سے ملک کو درست راستے پر ڈالنے کی کوشش کی جائے گی۔
اس موقع پر پارٹی کے سینئر رہنما اسحاق خان خاکوانی، ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان اور عون چوہدری نے بھی اظہار خیال کیا جبکہ رانا نذیر، چوہدری علی اختر، میاں خالد محمود اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیں | لاہور ہائیکورٹ نے عمران ریاض بازیابی کیس کی سماعت 25 جولائی تک ملتوی کر دی
پارٹی اجلاس کے اختتام پر سرپرست اعلیٰ جہانگیر خان ترین کی سالگرہ کا کیک کاٹا گیا۔ عبدالعلیم خان نے جہانگیر ترین کو سالگرہ کی مبارکباد دی اور آنے والے دنوں میں ان کی کامیابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔